Pak Vs India Cricket 2025

Mano Khattak (KTK) new video viral 2025

 Mano Khattak (KTK) new video viral 2025 


🌸 MANO  جھلکیاں اور طرزِ حیات

👩 پس منظر اور تعلیم

  • گُل پَنرا کا اصل نام مہناز ہے، اور وہ 6 ستمبر 1989 کو پشاور میں پیدا ہوئیں۔

  • ایک روایتی پختون گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، جہاں خواتین کا اسٹیج یا موسیقی میں آنا ہمیشہ آسان نہیں سمجھا جاتا۔ مگر انہوں نے تمام رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے اپنی پہچان بنائی۔

  • تعلیم کے اعتبار سے انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے ماسٹرز (سوشل ورک) کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ صرف گلوکاری ہی نہیں بلکہ سماجی خدمت اور تعلیم میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔


Mano Khattak (KTK) new video viral 2025 

    •  پَنرا بنیادی طور پر پشتو لوک گلوکارہ کے طور پر سامنے آئیں۔ ان کی آواز میں ایک سادہ مگر دل کو چھونے والی مٹھاس ہے جس نے انہیں چند سالوں میں ہی مشہور کردیا۔

    • انہوں نے پاکستان، افغانستان اور یورپ کے کئی ممالک میں کنسرٹس کیے ہیں، اور اپنی آواز سے بیرونِ ملک پاکستانی و پشتون کمیونٹی کو بھی متاثر کیا ہے۔

    • گُل پَنرا کو اصل شہرت کوک اسٹوڈیو سے ملی، جب انہوں نے عاطف اسلم کے ساتھ فارسی اور اردو کا مشہور گانا “من آمدہ ام” گایا۔ یہ گانا یوٹیوب پر 100 ملین سے زیادہ بار دیکھا جاچکا ہے۔

    • اس کے علاوہ انہوں نے 2018 میں حسن جہانگیر کے ساتھ “ہوا ہوا” کا ری میک کیا اور 2021 میں علی ظفر کے ساتھ مشہور پشتو گانا “لر شَہ پخاور” گایا، جو بہت زیادہ وائرل ہو1

    • را اپنی سادہ مگر دلکش فیشن سینس کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اکثر شلوار قمیض اور روایتی ملبوسات میں نظر آتی ہیں، مگر کبھی کبھار جدید انداز بھی اپناتی ہیں۔

    • سوشل میڈیا پر وہ اپنی روزمرہ کی زندگی، کنسرٹس کے لمحات، اور پُرسکون ذاتی لمحے شیئر کرتی ہیں۔ اس سے ان کا تاثر صرف ایک گلوکارہ کا نہیں بلکہ ایک نرم دل اور متوازن شخصیت کا بنتا ہے۔

    • اپنی جڑوں سے جُڑی رہنے کے ساتھ ساتھ وہ جدیدیت کو بھی قبول کرتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ نوجوان نسل اور فیملیز دونوں انہیں پسند کرتے ہیں۔


  • گُل پَنرا کی کہانی صرف ایک گلوکارہ کی کہانی نہیں بلکہ ایک ایسی عورت کی ہے جس نے اپنی آواز کے ذریعے رکاوٹوں کو توڑا، اپنی ثقافت کو دنیا کے سامنے پیش کیا، اور عزت و وقار کے ساتھ ایک نئی راہ متعین کی۔

    وہ ہمیں یہ پیغام دیتی ہیں کہ:
    “آواز صرف گانے کے لیے نہیں ہوتی، یہ شناخت بنانے اور معاشرے کو متاثر کرنے کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔”












Comments